نہ کہ ترقی پذیر ممالک کی ترقی میں رکاوٹ بنیں۔ ایک جامع خوراک کے نظام کی تعمیر جو دنیا کے سب سے زیادہ پسماندہ لوگوں، خاص طور پر پسماندہ کسانوں پر توجہ مرکوز کرے، ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔ اس کے لیے عالمی سطح پر فرٹیلائزر سپلائی چین کو مضبوط کرنا ہوگا۔
زراعت کے حوالے سے مودی نے مشورہ دیا کہ ہم دنیا میں کھاد کے متبادل کے طور پر قدرتی کھیتی کا ایک نیا ماڈل تشکیل دے سکتے ہیں۔ ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ آرگینک فوڈ کو فیشن اسٹیٹمنٹ اور کامرس سے الگ کر کے اسے غذائیت اور صحت سے جوڑیں۔ اقوام متحدہ نے 2023 کو 'جواروں کا بین الاقوامی سال' قرار دیا ہے۔
جوار غذائیت، ماحولیاتی تبدیلی، پانی کے تحفظ اور غذائی تحفظ کے چیلنجوں سے بیک وقت نمٹ سکتا ہے۔ اس بارے میں آگاہی بڑھائی جائے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ خوراک کے ضیاع کو روکنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہونی چاہئے۔ یہ پائیدار عالمی غذائی تحفظ کے لیے ضروری ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں