پہلے سنی کروہ چوتھ کی کَتھہ: پھرسہاگنوں نے ارگ دے کر کھولا کروہ چوتھ کا برت - شیر پنجاب اردو نیوز About us| Contact US| Privacy Policy| Disclaimer| Terms And Conditions| Sitemap|

Translate

10 اکتوبر، 2025

پہلے سنی کروہ چوتھ کی کَتھہ: پھرسہاگنوں نے ارگ دے کر کھولا کروہ چوتھ کا برت

  پہلے سنی کروہ چوتھ کی کَتھہ: پھرسہاگنوں نے ارگ دے کر کھولا کروہ چوتھ کا برت


 جالندھر: آج پورے بھارت میں کروہ چوتھ کا تہوار عقیدت اور جذبے سے منایا گیا۔ جالندھر میں چاند نکلنے کا وقت رات کو 8 بج کر 9 منٹ کا تھا لیکن سہاگنوں کو چاند کے دیدار کے لیے طویل انتظار کرنا پڑا۔ سہاگنوں نے چاند کو ارگ دے کر اپنے شوہر کی لمبی عمر، اچھی صحت اور خوشگوار ازدواجی زندگی کی تمنا کرتے ہوئے برت کھولا۔
بتادیں کہ ہندو دھرم کے مطابق شادی شدہ عورتوں کے لیے کروہ چوتھ کا تہوار بہت ہی شبھ مانا جاتا ہے۔ اس دن سہاگن عورتیں سولہ سنگار کرکے اپنے شوہر کی لمبی عمر، اچھی صحت اور خوشگوار ازدواجی زندگی کی تمنا کرتی ہیں۔ کروہ چوتھ صرف برت نہیں بلکہ شوہر اور بیوی کے پیار اور قربانی کی علامت بھی ہے۔ یہ تہوار خاص طور پر شمالی بھارت کی ریاستوں پنجاب، راجستھان، دہلی اور اتر پردیش میں بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔
کروہ چوتھ کی کَتھہ
 (کتھہ) ایک روایتی ہندو مذہبی داستان ہے جو اس خاص دن خواتین کو سنائی جاتی ہے جب وہ اپنے شوہروں کی لمبی عمر اور خوشحال ازدواجی زندگی کے لیے روزہ رکھتی ہیں۔ یہ کتھہ عام طور پر شام کے وقت چاند نکلنے سے پہلے سنائی جاتی ہے، جب عورتیں پوجا کے لیے اکٹھی ہوتی ہیں۔
کروہ چوتھ کی کہانی (کَھتہ):
ایک بار کی بات ہے، ایک شہر میں ایک ستی ساوتری جیسی نیک، خوبصورت اور محبت کرنے والی بیوی رہتی تھی۔ اس کا نام ویراوتی تھا۔ وہ اپنے والدین کی اکلوتی بیٹی تھی۔ شادی کے بعد جب پہلا کروہ چوتھ آیا، تو اس نے پورے عقیدے سے ورت رکھا۔ لیکن چونکہ وہ کمزور تھی، دن بھر بھوکی پیاسی رہنے کی وجہ سے شام تک بے ہوش ہو گئی۔
ویراوتی کے بھائی اپنی بہن کی حالت دیکھ کر بہت پریشان ہو گئے۔ وہ اس سے بہت محبت کرتے تھے، وہ نہیں چاہتے تھے کہ ان کی بہن کو تکلیف ہو۔ انہوں نے ایک چال چلی۔ ایک بھائی نے دور ایک درخت کے پیچھے آگ جلا کر چمکتا ہوا منظر بنایا، جو دور سے چاند جیسا لگ رہا تھا۔ انہوں نے بہن سے کہا:چاند نکل آیا ہے، اب تم ارگ دے کر ورت کھولو۔
ویراوتی نے اپنے بھائیوں کی بات مان کرورت کھول لیا۔ لیکن جیسے ہی اس نے کھانا کھایا، اسی وقت اسے بری خبر ملی کہ اس کا شوہر سخت بیمار ہو گیا ہے، یا بعض کہانیوں میں کہا گیا ہے کہ اس کا انتقال ہو گیا۔
ویراوتی بہت روئی، تڑپی اور اس نے سچی توبہ کی کہ اس نے جلد بازی میںورت کھولا اور کتھہ پوری نہ سنی، نہ پوجا مکمل کی۔ تب ایک بزرگ عورت یا دیوی نے اسے بتایا کہ اس کا ورت صحیح طریقے سے نہیں کھلا، اس لیے اس پر یہ دکھ آیا ہے۔
پھر اس نے دوبارہ سخت تپسیا کی، اگلے سال پوری عقیدت سے کروہ چوتھ کا ورت رکھا، پوری کھتہ سنی، چاند کو ارگ دیا اور تب اس کا شوہر دوبارہ زندہ ہو گیا یا صحتیاب ہو گیا۔ تب سے یہ یقین کیا جاتا ہے کہ جو عورت دل سے اور پوری عقیدت کے ساتھ یہ ورت رکھتی ہے، ا±س کے شوہر کی عمر لمبی ہوتی ہے، ازدواجی زندگی خوشحال رہتی ہے۔
کھتہ سننے کا مقصد:
یہ کتھہ عورتوں کو صبر، وفاداری، بھروسہ اور عقیدے کا پیغام دیتی ہے۔ اس میں ایک سچا سبق بھی ہے کہ عبادت اور رسمیں پوری نیت، طریقے اور صبر کے ساتھ کرنی چاہئیں۔
ا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں