یہ ڈلیوری بوائے اب اپنا ملک چھوڑ کر دبئی میں رہنے لگا ہے۔ اس نے دبئی میں اپنے لیے تقریبا 4 کروڑ روپے کا ایک اپارٹمنٹ اور تقریبا 2 کروڑ روپے کی ایک لگژری کار خریدی ہے۔ اس سابق ڈلیوری بوائے کا نام کیف بیٹی ہے اور اس کا تعلق لندن، برطانیہ سے ہے۔ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق غربت کی زندگی گزارنے والے کیف بیٹی لندن کے ایک سکول میں پڑھتے تھے جہاں پڑھائی میں تیز نہ ہونے پر کئی بار ان کے استاد نے طالب علموں کے سامنے ان کی توہین کی۔
سال 2017 میں گریجویشن کرنے کے بعد، کیف نے ایمیزون ڈلیوری بوائے کے طور پر کام کرنا شروع کیا، وہ دن میں 14-14 گھنٹے کام کرتا تھا لیکن بدلے میں اس کی تنخواہ بہت کم تھی۔ پھر 28 سال کی عمر میں کیف نے کم تنخواہ کی وجہ سے نوکری چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور اپنے 700 یورو یعنی تقریبا 56 ہزار روپے کرپٹو کرنسی میں لگائے۔ کچھ دنوں کے بعد کیف کو بڑا منافع ہوا اور ان کی سرمایہ کاری اب تقریبا 24 لاکھ روپے ہو گئی تھی۔ کیف نے بتایا کہ اتنی بڑی رقم انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی۔
منافع کے بعد، کیف نے کرپٹو کرنسیوں میں سرمایہ کاری جاری رکھی۔پھر 1 سال تک، کیف نے کرپٹو کرنسیوں میں سرمایہ کاری جاری رکھی۔ نوکری چھوڑنے کے چند ماہ بعد ہی وہ کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کی مدد سے 4 کروڑ کا مالک بن گیا۔
ایک سال کے بعد کیف کو پھربڑا فائدہ ہوا اور انہوں نے اپنا ملک چھوڑ کر دبئی میں آباد ہونے کا فیصلہ کیا۔ کیف نے دبئی میں قیام کے لیے 4 کروڑ کا اپارٹمنٹ اور 2 کروڑ کی لگژری کار خریدی۔ کیف نے بتایا کہ ابتدا میں جب انہوں نے ایمیزون کی نوکری چھوڑی تو ان کے والدین مستقبل کے بارے میں پریشان تھے تاہم بعد میں جب انہیں کامیابی ملی تو سب حیران رہ گئے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں