نئی دہلی: پاکستان بے شک دنیا کے سامنے دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے کھوکھلے دعوے کرتا رہے لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ گزشتہ نو مہینوں میں پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے پڑوسی ملک پاکستان سے 191 ڈرونز کو غیر قانونی طور پر بھارتی حدود میں داخل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس سے ملک میں داخلی سلامتی کے معاملے میں بڑی تشویش پیدا ہوئی ہے۔
مرکزی حکومت نے حال ہی میں پاکستان کی جانب سے اس طرح کی غیر قانونی کوششوں کو برقرار رکھنے کے لیے ہندوستان-پاکستان سرحد پر تعینات سیکورٹی فورسز کے ان پٹ شیئر کیے ہیں۔رپورٹ کے مطابق 191 ڈرونز میں سے 171 پنجاب سیکٹر کے ساتھ پاک بھارت سرحد کے ذریعے بھارتی حدود میں داخل ہوئے جب کہ 20 کو جموں سیکٹر میں دیکھا گیا۔
اے این آئی کے ذریعہ حاصل کردہ ایک دستاویز کے مطابق، ہند-پاک سرحد پر UAVs (بغیر پائلٹ فضائی گاڑیاں) 1 جنوری 2022 سے 30 ستمبر 2022 کے درمیان پنجاب اور جموں کی سرحد پر دیکھی گئیں۔ دستاویزات سے مزید پتہ چلتا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر ڈرونز یا یو اے وی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، جب کہ کل سات کو بارڈر سیکیورٹی فورس(بی ایس ایف) کے اہلکاروں نے مار گرایا جو اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے ہندوستان-پاکستان سرحد پر تعینات تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں