صدر سہیل ابرو، وائس چیئرمین زبیر سندھی، جنرل سیکریٹری غلام حسین شبرانی، امر آزادی، سدھو سندھی، حفیظ دیسی اور پار سندھو نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ 500 سے زائد انسانی لاشوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جا نا چاہئے۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ یہ ان ہزاروں سیاسی کارکنوں کی لاشیں ہیں جنہیں سندھ اور بلوچستان سے زبردستی اغوا کیا گیا تھا۔ادھر تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی)کا کہنا ہے کہ ان مظالم کے پیچھے فوج سمیت پاکستان کے سرکاری ادارے ہیں۔
ٹی ٹی پی نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'پاکستان قصائیوں کی سرزمین ہے جہاں کسی کو انسانی جانوں کی پرواہ نہیں ہے، خاص طور پر بلوچ اور پشتونوں کی'۔ کہ یہ پاکستانی حکومت اور اس کی تنظیموں جیسا کہ فرنٹیئر کور، آرمی اور انٹر سروسز انٹیلی جنس کا کام ہے۔ ٹی ٹی پی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی مذموم ہے۔ یہ بھی کہا کہ پاکستان کا بلوچ اور پشتونوں کے لیے کوئی صحیح ارادہ نہیں ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں