امریکی سفارت خانے نے یہ انتباہ اس واقعے کے دو دن بعد اتوار کو جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کو ان معلومات کا علم ہے کہ نامعلوم افراد چھٹیاں گزارنے کے دوران اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں امریکیوں پر حملہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
اس میں کہا گیا ہے اسلام آباد میں سفارت خانہ تمام امریکی اہلکاروں کو اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں آنے سے فوری طور پر منع کرتا ہے۔" سفارت خانے نے کہا کہ اسلام آباد کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر 'ریڈ الرٹ' پر رکھا گیا ہے، تمام مشن کے اہلکاروں سے تعطیلات کے دوران دارالحکومت کا غیر ضروری اور غیر رسمی سفرکرنے سے پرہیز کرنے کی اپیل کی جاتی ہے۔ یہ ایڈوائزری ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حال ہی میں اسلام آباد میں حملہ ہوا تھا اور ملک بھر میں کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملوں میں تیزی آئی تھی۔
23 دسمبر کو ہونے والے خودکش حملے کے بعد اسلام آباد ہائی الرٹ پر ہے۔ حملے میں ایک پولیس افسر اور دو مشتبہ دہشت گرد مارے گئے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایک خودکش بمبار نے ستمبر 2008 میں اسلام آباد میں میریٹ ہوٹل کو نشانہ بنایا، جو کہ دارالحکومت میں ہونے والے ایسے ہی مہلک ترین حملوں میں سے ایک تھا۔ اس حملے میں کم از کم 54 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں