واشنگٹن: برطانیہ کی ہیلتھ کیئر کمپنی جانسن اینڈ جانسن 2023 میں عالمی سطح پر بے بی پاؤڈر کی فروخت بند کر دے گی۔ منشیات بنانے والی کمپنی نے جمعرات کو کہا کہ اس نے امریکہ میں صارفین کی حفاظت کے ہزاروں جاری مقدمات کی وجہ سے مصنوعات کی فروخت روک دی گئی ہے۔ کمپنی نے کہا کہ بے بی پاؤڈر پہلے ہی دنیا بھر کے ممالک میں فروخت کیا جاتا ہے لیکن اب اسے اس کے عالمی پورٹ فولیو سے ہٹا دیا جائے گا۔
امریکہ اور کینیڈا میں پہلے ہی بند ہے
کمپنی نے 2020 میں امریکہ اور کینیڈا میں اپنے پاؤڈر کی فروخت روک دی تھی۔ اس پاؤڈر میں ایسبیسٹوس کا ایک قسم کا نقصان دہ فائبر پایا گیا تھا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ یہ کینسر ہونے کی وجہ مانا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں 35 ہزار خواتین نے بچہ دانی کا کینسر ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ جس کی وجہ سے امریکہ میں اس کی مانگ میں نمایاں کمی آئی تھی۔ اس پر کمپنی نے 2020 میں امریکہ اور کینیڈا میں بے بی پاؤڈر کی فروخت بند کر دی تھی لیکن اب بھی وہ اسے برطانیہ سمیت باقی دنیا میں اسے فروخت کر رہی ہے۔
تقریبا 15 ہزار کروڑ روپے کا جرمانہ
امریکہ کی ایک عدالت نے اس پاؤڈر سے رحم کے کینسر کی وجہ سے کمپنی پر 15000 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ اس دوران عدالت نے کہا تھا کہ کمپنی نے بچوں کی صحت کے ساتھ کھلواڑ کیاہے۔ کمپنی پر الزام تھا کہ اس کی مصنوعات میں ایسبیسٹوس کی ملاوٹ تھی۔ جج نے اپنے حکم میں یہاں تک کہا تھا کہ کمپنی کی جانب سے کیے گئے جرم کا پیسوں سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا، لیکن جب جرم بڑا ہو تو ہرجانہ بھی بہت زیادہ ہونا چاہیے۔
عدالت نے کمرہ عدالتوں اور کیپیٹل ہل پر، کمپنی نے بارہا کہا ہے کہ اس کی مصنوعات محفوظ ہیں اور اس سے کینسر کا سبب نہیں بنتاہے۔ جانسن کا بی بی پاؤڈر، جو 1894 سے فروخت ہو رہا تھا، کمپنی کی فیملی فرینڈلی امیج کا مظہر بن گیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں